Aise Logon Se Kya Gila Kijiye

بھول جاتے ہیں پیار کی قسمیں
نت نئی صورتیں بدلتے ہیں
چھوڑ جاتے ہیں راہ میں اکثر
سایہ بن کر جو ساتھ چلتے ہیں

ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں
ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں

ہم نے تو آج اِتنا جانا ہے
ہم نے تو آج اِتنا جانا ہے
اِس جہاں میں کسی کو پیار نہیں

ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں

جن کی چاہت میں دکھ اٹھائے ہیں
وہ ہمارے نہیں پرائے ہیں

پھر بھی دیتے ہیں ہم دعا اُن کو
پھر بھی دیتے ہیں ہم دعا اُن کو
کیا کریں دل پہ اختیار نہیں

ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں

آندھیوں میں دیا جلایا تھا
ایک پتھر سے دل لگایا تھا

کس لیے ہم فریب دیں خود کو
کس لیے ہم فریب دیں خود کو
اپنی قسمت میں ہی بہار نہیں

ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں

ہم نے تو آج اِتنا جانا ہے
ہم نے تو آج اِتنا جانا ہے
اِس جہاں میں کسی کو پیار نہیں

ایسے لوگوں سے کیا گلہ کیجیے
جن کی نیت کا اعتبار نہیں



Credits
Writer(s): Masroor Anwar, M. Ashraf
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link