Kya Khabar Thi Teri Mehfil Se Nikalna Hoga

کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا
دل نہ چاہے گا، مگر آگ پہ چلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا

شمع اک رات جلا کرتی ہے، لیکن مجھ کو
شمع اک رات جلا کرتی ہے، لیکن مجھ کو

عمر بھر کے لیے چپ چاپ پگھلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا

چھین لی پیار کی ٹھنڈک، تو زمانے نے کہا
چھین لی پیار کی ٹھنڈک، تو زمانے نے کہا

"تجھ کو اک آتشِ گمنام میں جلنا ہوگا"
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا

بند ہیں موت کی راہیں بھی اسیروں کے لیے
بند ہیں موت کی راہیں بھی اسیروں کے لیے

جانے اِس قید سے اب کیسے نکلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا

آسماں والا اگر میرا خدا ہے، تو اُسے
آسماں والا اگر میرا خدا ہے، تو اُسے

اپنی دنیا کے رواجوں کو بدلنا ہوگا
دل نہ چاہے گا، مگر آگ پہ چلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا
کیا خبر تھی تِری محفل سے نکلنا ہوگا



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link