Ae Roshnio Ke Shehr Bata

اے، روشنیوں کے شہر، بتا

اجیاروں میں اندھیاروں کا
یہ کس نے بھرا ہے زہر؟ بتا

اے، روشنیوں کے شہر، بتا

سڑکوں پہ حسیں اٹھلاتے ہیں
گدرائے بدن بل کھاتے ہیں
چھلکے ساغر ٹکراتے ہیں

جسموں کی نمائش ہوتی ہے
کیوں رات کو پچھلے پہر؟ بتا

اے، روشنیوں کے شہر، بتا

تہذیب نئی شیطانی ہے
بے شرمی ہے، عریانی ہے
یہ دور بڑا طوفانی ہے

جو شرم و حیا کو لے ڈوبی
آئی وہ کہاں سے لہر؟ بتا

اے، روشنیوں کے شہر، بتا

بے چینی ہے، بے زاری ہے
بد حالی ہے، بد کاری ہے
تہذیب نئی چنگاری ہے

ایک آگ لگی ہے چار طرف
یہ کیسا مچا ہے قہر؟ بتا

اے، روشنیوں کے شہر، بتا



Credits
Writer(s): Mehdi Hassan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link