Ye Aankhen Hain Paimane

یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے
یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے

آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے
آنکھوں سے پی، دیوانے

یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے
یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے

لو آئی مست جوانی
لو آئی مست جوانی
لائی ہے جھوم جھوم کے پیغامِ زندگانی
لائی ہے جھوم جھوم کے پیغامِ زندگانی

او دل والوں، اب پی لو
پھر لوٹ کر آتے ہیں
کب ایسے مست زمانے

یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے
یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے

یہ رات گزر نہ جائے
یہ رات گزر نہ جائے
اک آگ لگا کر سینے میں
برسات گزر نہ جائے
یہ رات گزر نہ جائے

میں شمع ہوں، تم پروانے
بے سوچے سمجھے پیار میں
جل جاتے ہیں دیوانے

یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے

آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے
آنکھوں سے پی، دیوانے

یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے
یہ آنکھیں ہیں پیمانے
کوئی مانے یا نہ مانے



Credits
Writer(s): Zubaida Khanum
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link