Walallah Qayamat Hai

بل دے کے نہ یوں زلفوں کو جھٹک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے

بل دے کے نہ یوں زلفوں کو جھٹک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے

یہ رنگ ہے تیرے چہرے کا یا شرم کا عالم ہے
گالوں پہ ہیں پانی کی بوندیں یا پھول پہ شبنم ہے

یہ شوخ حیا، چنچل سی جھجھک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے

پیراہنِ رنگیں سے تیرا چاندی سا بدن جھلکے
آنکھوں کے گلابی ڈوروں سے اِس روپ کا رس چھلکے

اٹھلا کے مجھ اِس طرح نہ تک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے

آنچل کی یہ گستاخانہ ادا، یہ لغزشیں مستانہ
کر دے نہ کہیں دل والوں کو کچھ اور بھی دیوانہ

یہ کھلتے ہوئے پھولوں کی مہک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے

بل دے کے نہ یوں زلفوں کو جھٹک
یہ بھیگے ہوئے شعلے کی لپک
واللہ، جی، واللہ قیامت ہے



Credits
Writer(s): Himayat Ali Shayer
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link