Bahar Bari Sardi (from "Accident")

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے

سردی سے مر نہ جاؤں
اب یہ ضد جانے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے

برس رہا ہے رم جھم پانی
تڑپ رہی ہے میری جوانی
برس رہا ہے رم جھم پانی
تڑپ رہی ہے میری جوانی

اپنی جلتی بانہوں میں
مجھ کو لہرانے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے

جان، راتیں یوں نہ گنواؤ
دلہن بنی ہوں، گلے لگاؤ
ہائے، جان، راتیں، ارے، یوں نہ گنواؤ
دلہن بنی ہوں، گلے لگاؤ

پھولوں کی سیج پہ مجھ کو
پل بھر سو جانے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے

تن من تیرا مہکا دوں گی
زلف کا ساون برسا دوں گی
ہائے، تن من تیرا، ارے، مہکا دوں گی
زلف کا ساون برسا دوں گی

آنکھوں کی راہ سے مجھ کو
اس دل میں آنے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
سردی سے مر نہ جاؤں
اب یہ ضد جانے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے
ہو، مجھے اندر آنے دے

باہر بڑی سردی ہے
مجھے اندر آنے دے
مجھے اندر آنے دے
مجھے اندر آنے دے
مجھے اندر آنے-



Credits
Writer(s): Kamal Ahmed
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link