Liye Aankhon Mein Ghuroor
ہو، نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
نگاہوں میں بسا کر، ہمیں اپنا بنا کر
یکایک بے رخی کیوں؟ اچانک بے دلی کیوں؟
نہ وہ حسنِ تکلم، نہ وہ شیریں تبسم
منائیں کس طرح، وہ بات کوئی مانتے نہیں
کر کے دل کا شیشہ چور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہائے، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
یہ شانِ دل ربائی، دہائی ہے دہائی
ادا میں بانکپن ہے، نظر توبہ شکن ہے
سراپا حسن بن کر، اہا، وہ یوں نازاں ہیں خود پر
کسی کو بھی وہ اپنے سامنے گردانتے نہیں
گویا بن کے رشکِ حور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
نہ یوں انجان بنیے، ذرا اک بات سنیے
نظر سے کام لے کر، خدا کا نام لے کر
سلامِ شوق لیجے، ہاں ہاں، پیامِ شوق دیجے
ستم ہے، تم تو جذبِ عشق کو پہچانتے نہیں
چھپ کے دل والوں سے دور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
نگاہوں میں بسا کر، ہمیں اپنا بنا کر
یکایک بے رخی کیوں؟ اچانک بے دلی کیوں؟
نہ وہ حسنِ تکلم، نہ وہ شیریں تبسم
منائیں کس طرح، وہ بات کوئی مانتے نہیں
کر کے دل کا شیشہ چور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہائے، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
یہ شانِ دل ربائی، دہائی ہے دہائی
ادا میں بانکپن ہے، نظر توبہ شکن ہے
سراپا حسن بن کر، اہا، وہ یوں نازاں ہیں خود پر
کسی کو بھی وہ اپنے سامنے گردانتے نہیں
گویا بن کے رشکِ حور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
نہ یوں انجان بنیے، ذرا اک بات سنیے
نظر سے کام لے کر، خدا کا نام لے کر
سلامِ شوق لیجے، ہاں ہاں، پیامِ شوق دیجے
ستم ہے، تم تو جذبِ عشق کو پہچانتے نہیں
چھپ کے دل والوں سے دور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
لیے آنکھوں میں غرور، ایسے بیٹھے ہیں حضور
جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
ہاں، جیسے جانتے نہیں، پہچانتے نہیں
Credits
Writer(s): Ahmed Rushdi
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
Altri album
- Showcase Southasia, Vol.19
- Let's Fall in Love
- Meri Pasand
- Rangila Aur Munawer Zareef (Original Motion Picture Soundtrack) - EP
- Rangila Aur Munawer Zareef (Original Motion Picture Soundtrack)
- Khamosh Nighahen (Original Motion Picture Soundtrack) - EP
- Khamosh Nighahen (Original Motion Picture Soundtrack)
- Pyasa (Original Motion Picture Soundtrack)
- Aisa Bhi Hota Hai (Original Motion Picture Soundtrack)
- Aanchal (Original Motion Picture Soundtrack)
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.