Lamha Lamha

لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا
بھولی بسری یادیں سب کی، آگے بھی دہراؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

پہلے تو تم اگ لگا کر سب کچھ جلتا چھوڑ گئے
پہلے تو تم اگ لگا کر سب کچھ جلتا چھوڑ گئے
سب کچھ جلتا چھوڑ گئے

دیواریں تاریک ہوئی ہیں، اب اِس گھر میں آؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

کون پرایا درد سمیٹے، کون مسیحا کہلائے
کون پرایا درد سمیٹے، کون مسیحا کہلائے
کون مسیحا کہلائے

اپنا درد ہے اپنا، پیارے، لوگوں کو دکھلاؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا

سوچ کی دھوپ تو کیا کم ہوگی، سوچ کی کرنیں عام ہوئیں
سوچ کی دھوپ تو کیا کم ہوگی، سوچ کی کرنیں عام ہوئیں
سوچ کی کرنیں عام ہوئیں

رات کے سائے میرے سر کے، سورج پر پھیلاؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا
بھولی بسری یادیں سب کی، آگے بھی دہراؤ تو کیا
لمحہ لمحہ بیت چکا ہے، اب جو تم پچھتاؤ تو کیا



Credits
Writer(s): Ahmed Niaz, Hassan Akbar Kamal
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link