Na Jee Bhar Ke Dekha

نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی
ہو، نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی، ملاقات کی

نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی
نہ جی بھر کے دیکھا...

ہوا کیا، جو قابو میں رہ نہ سکے؟
ہوا کیا، جو قابو میں رہ نہ سکے؟
وہ ایک شعر بھی آج کہہ نہ سکے

بڑی دھوم تھی جن کے نغمات کی
بڑی دھوم تھی جن کے نغمات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی، ملاقات کی

نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی

تھا جن کو بہت شوق دیدار کا
تھا جن کو بہت شوق دیدار کا
نہیں حوصلہ ان میں گفتار کا

بدل دی روش ہم نے حالات کی
بدل دی روش ہم نے حالات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی، ملاقات کی

نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی

خدا کے لیے کچھ تو ارشاد ہو
خدا کے لیے کچھ تو ارشاد ہو
دہائی ہو، شکوہ ہو، فریاد ہو

کوئی ترجمانی ہو جذبات کی
کوئی ترجمانی ہو جذبات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی، ملاقات کی

نہ جی بھر کے دیکھا، نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی، ملاقات کی



Credits
Writer(s): Noor Jehan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link