Har Qadam Par Sitam (From "Hamida")

ہر قدم پر ستم، ہر گھڑی غم پہ غم
ہر قدم پر ستم، ہر گھڑی غم پہ غم
دل پہ سہنا پڑا
اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا

ہر قدم پر ستم، ہر گھڑی غم پہ غم
دل پہ سہنا پڑا
اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا
ہر قدم پر ستم...

کب سے روٹھی ہوئی اپنی تقدیر پے
جو نہ ٹوٹے وہ پاؤں میں زنجیر ہے

سنگ دل آسماں، تُو نے رکھا جہاں
سنگ دل آسماں، تُو نے رکھا جہاں
ہم کو رہنا پڑا، آج کہنا پڑا

اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا
ہر قدم پر ستم...

میری پلکوں پہ آنسو مچلتے رہے
میری خوشیوں کے گل زار جلتے رہے

زخم جو بھی لگا، تیر جو بھی چلا
زخم جو بھی لگا، تیر جو بھی چلا
مجھ کو سہنا پڑا، آج کہنا پڑا

اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا
ہر قدم پر ستم...

تیری بجلی مِرے آشیاں پر گری
بس میں ہو تو جلا دوں میں دنیا تِری

لٹ گیا میرا گھر، مجھ کو شام و سحر
لٹ گیا میرا گھر، مجھ کو شام و سحر
ظلم سہنا پڑا، آج کہنا پڑا

اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا

ہر قدم پر ستم، ہر گھڑی غم پہ غم
دل پہ سہنا پڑا
اب خدا بھی غریبوں کی سنتا نہیں
آج کہنا پڑا
ہر قدم پر ستم...



Credits
Writer(s): Safdar Hussain
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link