Wo Shama Ujala Jes Ne Keya

وہ شمع اُجالا جس نے کیا
چالیس برس تک غاروں میں
اِک روز جھلکنے والی تھی
سب دنیا کے درباروں میں

وہ شمع اُجالا جس نے کیا
چالیس برس تک غاروں میں

گر ارض و سما کی محفل میں
لولاک لما کا شور نہ ہو
یہ رنگ نہ ہو گلزاروں میں
یہ نور نہ ہو سیّاروں میں
یہ رنگ نہ ہو گلزاروں میں
یہ نور نہ ہو سیّاروں میں

وہ شمع اُجالا جس نے کیا
چالیس برس تک غاروں میں

جو فلسفیوں سے کھل نہ سکا
اور نکتہ وروں سے حل نہ ہوا
وہ راز اِک کملی والے نے
بتلادیا چند اشاروں میں
وہ راز اِک کملی والے نے
بتلادیا چند اشاروں میں

وہ شمع اُجالا جس نے کیا
چالیس برس تک غاروں میں

وہ جنس نہیں ایمان جسے
لے آئیں دکانِ فلسفہ سے
ڈھونڈے سے ملے گی عاقل کو
یہ قرآں کے سیپاروں میں
ڈھونڈے سے ملے گی عاقل کو
یہ قرآں کے سیپاروں میں

وہ شمع اُجالا جس نے کیا
چالیس برس تک غاروں میں
اِک روز جھلکنے والی تھی
سب دنیا کے درباروں میں



Credits
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link