Dekha Jo Husn-e-Yar (from "Nazar-e-Karam")

دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی
دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی
آنکھوں کا تھا قصور، چھری دل پہ چل گئی
دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی

چھپتی نہیں چھپائے سے چاہت کبھی کبھی
چھپتی نہیں چھپائے سے چاہت کبھی کبھی
ہو جاتی ہے کچھ ایسی بھی حالت کبھی کبھی

نظریں اُدھر اٹھیں تو اِدھر جاں نکل گئی

دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی

یوں بن سنور کے آج وہ محفل میں آ گئے
یوں بن سنور کے آج وہ محفل میں آ گئے
آنکھوں کے راستوں سے چلے، دل میں آ گئے

جو بجھ گئی تھی، آج شمع پھر سے جل گئی

دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی
آنکھوں کا تھا قصور، چھری دل پہ چل گئی
دیکھا جو حسنِ یار، طبیعت مچل گئی



Credits
Writer(s): Kamal Ahmed, Tafoo
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link