Khayal-O-Khawab Hui

خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی
لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی
خیال و خواب ہوئی ہیں...

وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا

بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی
لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی
خیال و خواب ہوئی ہیں...

ہوا کے دوش پہ رکّھے ہوئے چراغ ہیں ہم

جو بجھ گئے تو ہوا سے شکایتیں کیسی
لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی
خیال و خواب ہوئی ہیں...

جو بے خبر کوئی گزرا تو یہ صدا دی ہے

"میں سنگِ راہ ہوں، مجھ پر عنایتیں کیسی"
لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی
خیال و خواب ہوئی ہیں...



Credits
Writer(s): Obaid Ullah Aleem
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link