Aaj Ki Raat

آج کی رات...

آج کی رات سازِ دلِ پُر درد نہ چھیڑ
آج کی رات...

قول الفت کا جو ہنستے ہوئے تاروں نے سنا
بند کلیوں نے سنا، مست بہاروں نے سنا
سب سے چھپ کر جسے دو پریم کے ماروں نے سنا
خواب کی بات سمجھ، اِس کو حقیقت نہ بنا

آج کی رات سازِ دلِ پُر درد نہ چھیڑ
آج کی رات...

اب ہیں ارمانوں پہ چھائے ہوئے بادل کالے
پھوٹ کر رسنے لگے ہیں میرے دل کے چھالے
آنکھ بھر آئی، چھلکنے کو ہیں اب یہ پیالے
مسکرائیں گے مِرے حال پہ دنیا والے

آج کی رات سازِ دلِ پُر درد نہ چھیڑ
آج کی رات...

بے بسوں پر یہ ستم خوب زمانے نے کیا
کھیل کھیلا تھا محبت کا، ادھورا ہی رہا
ہائے، تقدیر کہ تقدیر سے پورا نہ ہوا
ایسے آنی تھی جدائی، مجھے معلوم نہ تھا

آج کی رات سازِ دلِ پُر درد نہ چھیڑ
آج کی رات...



Credits
Writer(s): Feroz Nizami
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link