Voh To Khushboo Hai

وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے، پھول کدھر جائے گا
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا

ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے، بھر جائے گا
ہم تو سمجھے تھے...
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے، بھر جائے گا

کیا خبر تھی کہ رگِ جاں میں اتر جائے گا
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا

وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے
وہ ہواؤں کی طرح...
وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے

ایک جھونکا ہے جو آئے گا، گزر جائے گا
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا

وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے
وہ جب آئے گا...
وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے

موسمِ گل مِرے آنگن میں ٹھہر جائے گا
وہ تو خوشبو ہے، ہواؤں میں بکھر جائے گا



Credits
Writer(s): Nisar Bazmi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link