Too Andhere Mein Kharra

تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے
چھپ کے سب دیکھ رہا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے
چھپ کے سب دیکھ رہا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے

آج یوں تیرا خیال آیا ہے
آج یوں تیرا خیال آیا ہے

بیتے لمحوں کی صدا ہو جیسے
بیتے لمحوں کی صدا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے

ایسے لگتا ہے کہ افسانے کا
ایسے لگتا ہے کہ افسانے کا

سلسلہ ٹوٹ گیا ہو جیسے
سلسلہ ٹوٹ گیا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے

تیری یادوں میں وہی گرمی ہے
تیری یادوں میں وہی گرمی ہے

ہاتھ سینے پہ دھرا ہو جیسے
ہاتھ سینے پہ دھرا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے

اپنے سائے سے لپٹ جاتا ہوں
اپنے سائے سے لپٹ جاتا ہوں

کوئی برسوں میں ملا ہو جیسے
کوئی برسوں میں ملا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے

اب یہ حالت ہے کہ پتّہ کوئی
اب یہ حالت ہے کہ پتّہ کوئی

شاخ سے ٹوٹ گرا ہو جیسے
شاخ سے ٹوٹ گرا ہو جیسے

تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے
چھپ کے سب دیکھ رہا ہو جیسے
تُو اندھیرے میں کھڑا ہو جیسے



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Parto Rohila
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link