Zid Na Kar

ضد نہ کر...
ضد نہ کر اس قدر، جانِ جاں
ارے رے رے، ضد نہ کر اس قدر، جانِ جاں
ہرج کیا مسکرانے میں ہے
وہ مزہ روٹھنے میں کہاں
جو مزہ مان جانے میں ہے

ارے رے رے، ضد نہ کر...
ضد نہ کر اس قدر، جانِ جاں

چاند چہرہ تیرا، آنکھ تیری کنول
جو بھی دیکھے تجھے گنگنائے غزل

مانتا ہوں، تیرے حسن کی
دھوم سارے زمانے میں ہے

ارے رے رے، ضد نہ کر...
ضد نہ کر اس قدر، جانِ جاں

کیسے ٹھکرائے گی تُو گزارش میری
حسن تیرا کرے خود شفارش میری

وہ خوشی سب مجھے بخش دے
جو بھی تیرے خزانے میں ہے

ارے رے رے، ضد نہ کر...
ضد نہ کر اس قدر، جانِ جاں
ہرج کیا مسکرانے میں ہے



Credits
Writer(s): Qateel Shifai, A. Hameed
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link