Do Ishq
تازہ ہیں ابھی یاد میں اے ساقیٔ گلفام
وہ عکس رخ یار سے لہکے ہوئے ایام
وہ پھول سی کھلتی ہوئی دیدار کی ساعت
وہ دل سا دھڑکتا ہوا امید کا ہنگام
امید کہ لو جاگا غم دل کا نصیبہ
لو شوق کی ترسی ہوئی شب ہو گئی آخر
لو ڈوب گئے درد کے بے خواب ستارے
اب چمکے گا بے صبر نگاہوں کا مقدر
اس بام سے نکلے گا تیرے حسن کا خورشید
اس کنج سے پھوٹے گی کرن رنگ حنا کی
اس در سے بہے گا تیری رفتار کا سیماب
اس راہ پہ پھولے گی شفق تیری قبا کی
پھر دیکھے ہیں وہ ہجر کے تپتے ہوئے دن بھی
جب فکر دل و جاں میں فغاں بھول گئی ہے
ہر شب وہ سیہ بوجھ کہ دل بیٹھ گیا ہے
ہر صبح کی لو، تیر سی سینے میں لگی ہے
تنہائی میں کیا کیا نہ تجھے یاد کیا ہے؟
کیا کیا نہ دل زار نے ڈھونڈی ہیں پناہیں؟
آنکھوں سے لگایا ہے کبھی دست صبا کو
ڈالی ہیں کبھی گردن مہتاب میں باہیں
چاہا ہے اسی رنگ میں لیلائے وطن کو
تڑپا ہے اسی طور سے دل اس کی لگن میں
ڈھونڈی ہے یونہی شوق نے آسائش منزل
رخسار کے خم میں، کبھی کاکل کی شکن میں
اس جان جہاں کو بھی یونہی قلب و نظر نے
ہنس ہنس کے صدا دی
کبھی رو رو کے پکارا
پورے کیے سب حرف تمنا کے تقاضے
ہر درد کو اجیالا، ہر اک غم کو سنوارا
واپس نہیں پھیرا کوئی فرمان جنوں کا
تنہا نہیں لوٹی کبھی آواز جرس کی
خیریت جاں، راحت تن، صحت داماں
سب بھول گئیں مصلحتیں، اہل ہوس کی
اس راہ میں جو سب پہ گزرتی ہے وہ گزری
تنہا پس زنداں، کبھی رسوا سر بازار
گرجے ہیں بہت شیخ سر گوشۂ منبر
کڑکے ہیں بہت اہل حکم، بر سر دربار
چھوڑا نہیں غیروں نے کوئی ناوک دشنام
چھوٹی نہیں اپنوں سے کوئی طرز ملامت
اس عشق نہ اس عشق پہ نادم ہے مگر دل
ہر داغ ہے اس دل میں، بجز داغ ندامت
وہ عکس رخ یار سے لہکے ہوئے ایام
وہ پھول سی کھلتی ہوئی دیدار کی ساعت
وہ دل سا دھڑکتا ہوا امید کا ہنگام
امید کہ لو جاگا غم دل کا نصیبہ
لو شوق کی ترسی ہوئی شب ہو گئی آخر
لو ڈوب گئے درد کے بے خواب ستارے
اب چمکے گا بے صبر نگاہوں کا مقدر
اس بام سے نکلے گا تیرے حسن کا خورشید
اس کنج سے پھوٹے گی کرن رنگ حنا کی
اس در سے بہے گا تیری رفتار کا سیماب
اس راہ پہ پھولے گی شفق تیری قبا کی
پھر دیکھے ہیں وہ ہجر کے تپتے ہوئے دن بھی
جب فکر دل و جاں میں فغاں بھول گئی ہے
ہر شب وہ سیہ بوجھ کہ دل بیٹھ گیا ہے
ہر صبح کی لو، تیر سی سینے میں لگی ہے
تنہائی میں کیا کیا نہ تجھے یاد کیا ہے؟
کیا کیا نہ دل زار نے ڈھونڈی ہیں پناہیں؟
آنکھوں سے لگایا ہے کبھی دست صبا کو
ڈالی ہیں کبھی گردن مہتاب میں باہیں
چاہا ہے اسی رنگ میں لیلائے وطن کو
تڑپا ہے اسی طور سے دل اس کی لگن میں
ڈھونڈی ہے یونہی شوق نے آسائش منزل
رخسار کے خم میں، کبھی کاکل کی شکن میں
اس جان جہاں کو بھی یونہی قلب و نظر نے
ہنس ہنس کے صدا دی
کبھی رو رو کے پکارا
پورے کیے سب حرف تمنا کے تقاضے
ہر درد کو اجیالا، ہر اک غم کو سنوارا
واپس نہیں پھیرا کوئی فرمان جنوں کا
تنہا نہیں لوٹی کبھی آواز جرس کی
خیریت جاں، راحت تن، صحت داماں
سب بھول گئیں مصلحتیں، اہل ہوس کی
اس راہ میں جو سب پہ گزرتی ہے وہ گزری
تنہا پس زنداں، کبھی رسوا سر بازار
گرجے ہیں بہت شیخ سر گوشۂ منبر
کڑکے ہیں بہت اہل حکم، بر سر دربار
چھوڑا نہیں غیروں نے کوئی ناوک دشنام
چھوٹی نہیں اپنوں سے کوئی طرز ملامت
اس عشق نہ اس عشق پہ نادم ہے مگر دل
ہر داغ ہے اس دل میں، بجز داغ ندامت
Credits
Writer(s): Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
Altri album
- Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 26
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 28
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 27
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 25
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Show, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham Vol.21
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham, Banaam-E-Faiz
© 2025 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.