Dard Aaye Ga Dabe Paon
اور کچھ دیر میں، جب پھر مِرے تنہا دل کو
فکر آ لے گی کہ تنہائی کا کیا چارہ کرے
درد آئے گا دبے پاؤں لیے سرخ چراغ
وہ جو اک درد دھڑکتا ہے کہیں دل سے پرے
شعلۂ درد جو پہلو میں لپک اٹھے گا
دل کی دیوار پہ ہر نقش دمک اٹھے گا
حلقۂ زلف کہیں، گوشۂ رخسار کہیں
ہجر کا دشت کہیں، گلشنِ دیدار کہیں
لطف کی بات کہیں، پیار کا اقرار کہیں
دل سے پھر ہوگی مِری بات کہ، اے دل، اے دل
یہ جو محبوب بنا ہے تِری تنہائی کا
یہ تو مہماں ہے گھڑی بھر کا، چلا جائے گا
اِس سے کب تیری مصیبت کا مداوا ہوگا
مشتعل ہو کے ابھی اٹھیں گے وحشی سائے
یہ چلا جائے گا، رہ جائیں گے باقی سائے
رات بھر جن سے تِرا خون خرابا ہوگا
جنگ ٹھہری ہے، کوئی کھیل نہیں ہے، اے دل
دشمنِ جاں ہیں سبھی، سارے کے سارے قاتل
یہ کڑی رات بھی، یہ سائے بھی، تنہائی بھی
درد اور جنگ میں کچھ میل نہیں ہے، اے دل
لاؤ، سلگاؤ کوئی جوشِ غضب کا انگار
طیش کی آتشِ جرار کہاں ہے لاؤ
وہ دہکتا ہوا گلزار کہاں ہے لاؤ
جس میں گرمی بھی ہے، حرکت بھی، توانائی بھی
ہو نہ ہو اپنے قبیلے کا بھی کوئی لشکر
منتظر ہوگا اندھیرے کی فصیلوں کے اُدھر
اُن کو شعلوں کے رجز اپنا پتا تو دیں گے
خیر، ہم تک وہ نہ پہنچیں بھی، صدا تو دیں گے
دور کتنی ہے ابھی صبح، بتا تو دیں گے
فکر آ لے گی کہ تنہائی کا کیا چارہ کرے
درد آئے گا دبے پاؤں لیے سرخ چراغ
وہ جو اک درد دھڑکتا ہے کہیں دل سے پرے
شعلۂ درد جو پہلو میں لپک اٹھے گا
دل کی دیوار پہ ہر نقش دمک اٹھے گا
حلقۂ زلف کہیں، گوشۂ رخسار کہیں
ہجر کا دشت کہیں، گلشنِ دیدار کہیں
لطف کی بات کہیں، پیار کا اقرار کہیں
دل سے پھر ہوگی مِری بات کہ، اے دل، اے دل
یہ جو محبوب بنا ہے تِری تنہائی کا
یہ تو مہماں ہے گھڑی بھر کا، چلا جائے گا
اِس سے کب تیری مصیبت کا مداوا ہوگا
مشتعل ہو کے ابھی اٹھیں گے وحشی سائے
یہ چلا جائے گا، رہ جائیں گے باقی سائے
رات بھر جن سے تِرا خون خرابا ہوگا
جنگ ٹھہری ہے، کوئی کھیل نہیں ہے، اے دل
دشمنِ جاں ہیں سبھی، سارے کے سارے قاتل
یہ کڑی رات بھی، یہ سائے بھی، تنہائی بھی
درد اور جنگ میں کچھ میل نہیں ہے، اے دل
لاؤ، سلگاؤ کوئی جوشِ غضب کا انگار
طیش کی آتشِ جرار کہاں ہے لاؤ
وہ دہکتا ہوا گلزار کہاں ہے لاؤ
جس میں گرمی بھی ہے، حرکت بھی، توانائی بھی
ہو نہ ہو اپنے قبیلے کا بھی کوئی لشکر
منتظر ہوگا اندھیرے کی فصیلوں کے اُدھر
اُن کو شعلوں کے رجز اپنا پتا تو دیں گے
خیر، ہم تک وہ نہ پہنچیں بھی، صدا تو دیں گے
دور کتنی ہے ابھی صبح، بتا تو دیں گے
Credits
Writer(s): Faiz Ahmed Faiz
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
Altri album
- Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 26
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 28
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 27
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 25
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ik Sham Mehfil-O-Nasr, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Sath Ek Shaam, Vol. 29
- Zia Mohyeddin Show, Vol. 24 (Live)
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham Vol.21
- Zia Mohyeddin Ke Saat Ek Sham, Banaam-E-Faiz
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.