Tum Zid Toh Kar Rahe

تم ضد تو کر رہے ہو، ہم کیا تمہیں سنائیں؟
نغمے جو کھو گئے ہیں، ان کو کہاں سے لائیں؟
تم ضد تو کر رہے ہو...

کچھ دیر میرے غم کو محسوس کر کے دیکھے
کچھ دیر میرے غم کو محسوس کر کے دیکھے
اس راہ بے کسی سے کوئی گزر کے دیکھے، کوئی گزر کے دیکھے

سائے میں آنسوؤں کے ہم کیسے مسکرائیں؟
تم ضد تو کر رہے ہو...

حالات سے ارادے مجبور ہو گئے ہیں
حالات سے ارادے مجبور ہو گئے ہیں
نزدیک آتے-آتے ہم دور ہو گئے ہیں، ہم دور ہو گئے ہیں

ان وادیوں سے کہہ دو، "اب ہم کو بھول جائیں"
نغمے جو کھو گئے ہیں، ان کو کہاں سے لائیں؟
تم ضد تو کر رہے ہو...



Credits
Writer(s): Ali Hussain, Akhtar Yousuf
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link