Mera Mehboob Hai Gulrang

میں تنہا تھا
منزل منزل بھٹک رہا تھا
تنہائی کا بوجھ اٹھائے، دل میں اپنا درد چُھپائے
میں تنہا تھا

یوں ہی...
یوں ہی اک دن چلتے چلتے حسن کا جلوہ سامنے آیا
بے حد رنگیں، بے حد سادہ، سانسوں میں صندل کی خوشبو
اُس میں تھا کچھ ایسا جادو، یوں میرے احساس پہ چھایا
اُس کی نظر سے روشنی لے کر میں نے دل کا شہر سجایا

میں نے...
میں نے رسم و راہ بڑھا کر اپنا اُسے محبوب بنایا
میں نے اُس میں کیا کچھ دیکھا، میں نے اُس میں کیا کچھ پایا
میں یہ بات بتاؤں کیسے
لفظوں کی زنجیریں اُس کے حسن کو میں پہناؤں کیسے

ہو، میرا محبوب ہے گل رنگ نظاروں کی طرح
اُس کی ہر سانس مہکتی ہے بہاروں کی طرح
ہو، میرا محبوب ہے گل رنگ نظاروں کی طرح
ہو، میرا محبوب ہے...

مجھ پہ اُس شوخ کی عنایت ہے
ہاں، یہ فسانہ نہیں حقیقت ہے

پھول کہتا ہے کہ، "میں اُس کی ادائیں لے لوں"
ساز کہتا ہے کہ، "میں اُس کی صدائیں لے لوں"

جو چمکتا ہے ہزاروں میں...
جو چمکتا ہے ہزاروں میں ستاروں کی طرح
ہو، ہو، ہو، ہو
ہو، میرا محبوب ہے گل رنگ نظاروں کی طرح
ہو، میرا محبوب ہے...

میرے دل میں اُسی کی چاہت ہے
ہاں، سادگی میں بھی جو قیامت ہے

حسن کی بات ہو جب، اُس کا ہی نام آتا ہے
اُس کی نظریں جو اٹھیں، دَور میں جام آتا ہے

سرخ ہونٹوں پہ تبسم ہے شراروں کی طرح
ہو، میرا محبوب ہے گل رنگ نظاروں کی طرح
ہو، میرا محبوب ہے...



Credits
Writer(s): Masroor Anwar
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link