Mere Saamne Aake (From "Chakkar")

میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے
میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے
مجھے ایک بار اور جلوہ دکھا دے
میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے

تجھے دیکھ کر جاگ اٹھی دل کی دھڑکن
تجھے دیکھ کر جاگ اٹھی دل کی دھڑکن
ذرا اپنے رخ سے...
ذرا اپنے رخ سے یہ پردہ ہٹا دے

میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے

زباں چپ رہے تو نظر بولتی ہے
زباں چپ رہے تو نظر بولتی ہے
نظر کی خموشی بھی ہے اک فسانہ
یہ دانتوں میں انگلی، یہ رک رک کے چلنا
محبت کے اقرار کا ہے بہانہ

حقیقت یہ کیا ہے...
حقیقت یہ کیا ہے مجھے تو بتا دے

میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے

یہ آنچل جو خود اڑ کے ہاتھ آ گیا ہے
یہ آنچل جو خود اڑ کے ہاتھ آ گیا ہے
کہو تو میں آنکھوں سے اس کو لگا لوں
میں شاعر ہوں، تُو اک سراپا غزل ہے
ذرا سامنے آ کہ میں گنگنا لوں

میری سوئی قسمت...
میری سوئی قسمت خدا را جگا دے

میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے

میرے دل میں کیا ہے، یہ مجھ سے نہ پوچھو
میرے دل میں کیا ہے، یہ مجھ سے نہ پوچھو
حیا کا تقاضا ہے خاموش رہنا
کلی کو سکھایا ہے بادِ صبا نے
بس اپنے ہی خوشبو میں مدہوش رہنا

کلی کی طرح...
کلی کی طرح آج پھر مسکرا دے

میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے
مجھے ایک بار اور جلوہ دکھا دے
میرے سامنے آ کے چھپ جانے والے



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Himayat Ali Shair
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link