Neend Khawabi

نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
آنکھ کا نیند سے دل چھوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے

رنگ پھیلا تھا لہو میں نہ ستارہ چمکا
رنگ پھیلا تھا لہو میں نہ ستارہ چمکا

اب کے ہر لمس تیرا جھوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے

روشنی پائی نہیں، رات بھی باقی ہے ابھی
روشنی پائی نہیں، رات بھی باقی ہے ابھی

چاند سے ربط مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے

سرخ بیلیں تو ستونوں میں چڑھی ہیں لیکن
سرخ بیلیں تو ستونوں میں چڑھی ہیں لیکن

کوئی آنگن کا سکوں لُوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
آنکھ کا نیند سے دل چھوٹ رہا ہو جیسے
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Parveen Shakir
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link