Dil Dharkne Ka

دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

آج مشکل تھا سنبھلنا، اے دوست
آج مشکل تھا سنبھلنا، اے دوست

تُو مصیبت میں عجب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

دن گزارا تھا بڑی مشکل سے
دن گزارا تھا بڑی مشکل سے

پھر تِرا وعدۂ شب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

حالِ دل ہم بھی سناتے، لیکن

حالِ دل ہم بھی سناتے، لیکن

جب وہ رخصت ہوا تب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

بیٹھ کر سایۂ گل میں، ناصرؔ
بیٹھ کر سایۂ گل میں، ناصرؔ

ہم بہت روئے وہ جب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تِری یاد تھی، اب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا



Credits
Writer(s): Nasir Kazmi, Salamat Ali Khan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link