Door Hi Door

دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم
اور سہے غم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم
اور سہے غم دُور ہی دُور
تم سے کونسی آس بندھی تھی
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم

تم نے ہم کو جب بھی دیکھا
شکر بہ لب تھے یا خاموش
تم نے ہم کو جب بھی دیکھا
شکر بہ لب تھے یا خاموش
یوں تو اکثر روے لیکن
چھپ چھپ کم کم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم
اور سہے غم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم

ایک وہ آن کہ ان کی ذرا سی
بات گوارا کر نہ سکے
ایک یہ حال کہ یاد میں ان کی
روے پیہم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم

ترکِ طلب پر خوش تھے کہ آخر
کام لیا دانائی سے
ترکِ طلب پر خوش تھے کہ آخر
کام لیا دانائی سے
کس کو خبر ہے جلتے رہے تم
جلتے رہے ہم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم
اور سہے غم دُور ہی دُور
تم سے کونسی آس بندھی تھی
تم سے رہے ہم دُور ہی دُور
دِل ہی دِل میں سُلَگ کے بجھے ہم



Credits
Writer(s): Nazar Hussain, Zia Jalundhari
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link