Kisi Ka Naam Lo

کسی کا نام لو

کسی کا نام لو، بے نام افسانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو، بے نام افسانے بہت سے ہیں
نہ جانے کس کو تم کہتے ہو، دیوانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو

بنائے دے رہی ہیں اجنبی ناداریاں مجھ کو
بنائے دے رہی ہیں اجنبی ناداریاں مجھ کو

تری محفل میں ورنہ جانے پہچانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو

بس اب سو جاؤ، نیند آنکھوں میں ہے، کل پھر سنائیں گے
بس اب سو جاؤ، نیند آنکھوں میں ہے، کل پھر سنائیں گے

ذرا سی رہ گئی ہے رات، افسانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو

لکھی ہے خاک اڑانی ہی اگر اپنے مقدر میں
لکھی ہے خاک اڑانی ہی اگر اپنے مقدر میں

ترے کوچے پہ کیا موقوف، ویرانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو

مرے کہنے سے ہوگی ترکِ رسم و راہ غیروں سے
مرے کہنے سے ہوگی ترکِ رسم و راہ غیروں سے

بجا ہے، آپ نے کہنے مرے مانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو، بے نام افسانے بہت سے ہیں
نہ جانے کس کو تم کہتے ہو، دیوانے بہت سے ہیں
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو

کسی کا نام لو
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو
کسی کا نام لو



Credits
Writer(s): Nazar Hussain, Qamar Jalalvi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link