Tumhari Chahat Ki Chandni

تمھاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شبِ غم سنور گئی ہے
سنہری پوروں سے خواب ریزے سمیٹتی ہر سحر گئی ہے
تمھاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شبِ غم سنور گئی ہے

اب اس کا چارہ ہی کیا کہ اپنی طلب ہی لا انتہا تھی، ورنہ
اب اس کا چارہ ہی کیا کہ اپنی طلب ہی لا انتہا تھی، ورنہ

وہ آنکھ جب بھی اٹھی ہے، دامانِ درد پھولوں سے بھر گئی ہے
وہ آنکھ جب بھی اٹھی ہے، دامانِ درد پھولوں سے بھر گئی ہے
تمھاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شبِ غم سنور گئی ہے

نہ تھا، نہ ہوگا کبھی میسر، سکون جو تیرے قرب میں ہے
نہ تھا، نہ ہوگا کبھی میسر، سکون جو تیرے قرب میں ہے

یہ وقت کی جھیل، جس میں ہر لہر جیسے آ کر ٹھہر گئی ہے
یہ وقت کی جھیل، جس میں ہر لہر جیسے آ کر ٹھہر گئی ہے
تمھاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شبِ غم سنور گئی ہے

ضیاؔ، دلوں میں غبار کیا کیا تھے، روئے جی بھر کے جب ملے وہ
ضیاؔ، دلوں میں غبار کیا کیا تھے، روئے جی بھر کے جب ملے وہ

وہ ابر برسا ہے اب کے ساون کہ پتی پتی نکھر گئی ہے
وہ ابر برسا ہے اب کے ساون کہ پتی پتی نکھر گئی ہے
تمھاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شبِ غم سنور گئی ہے
سنہری پوروں سے خواب ریزے سمیٹتی ہر سحر گئی ہے



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Zia Jalandhuri
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link