Toofan Ka Zikr Hai

طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے
یہ بات تو نصیب کے ماروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے

شکوہ خذاؤں سے ہے نہ بہروں کی بات ہے
شکوہ خذاؤں سے ہے نہ بہروں کی بات ہے
گلوں کا تذکرہ ہے نہ خاروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے

تاریکیاں ہیں جن کی اُجالوں کی پاسبان
تاریکیاں ہیں جن کی اُجالوں کی پاسبان
اُن جگمگاتے چاند ستاروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے

دامن گریزاں سا ہے یہ ہستی کا ذکر کیا
دامن گریزاں سا ہے یہ ہستی کا ذکر کیا
ساحل بدست موج کے دھاروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے
یہ بات تو نصیب کے ماروں کی بات ہے
طوفان کا ذکر ہے نہ کناروں کی بات ہے



Credits
Writer(s): Ghulam Ali, Mehdi Hassan, Rehman Roshan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link