Parda Chehre Se (from "Khoobsurat")

خط کا مضموں بھانپ لیتا ہوں لفافہ دیکھ کر
آدمی پہچان لیتا ہوں میں چہرہ دیکھ کر

پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟

پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟
تیری بیباکیاں، تیری چالاکیاں
آج سب کو بتا دوں تو کیا ہوگا؟
پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟

تجھے پیار دولت سے ہے، میری جاں
محبت کی پہچان تجھ کو کہاں

کاغذ کے اِن ٹکڑوں کے لیے
کیوں جھوٹی شان دکھاتا ہے؟
کیوں دولت پا کر دنیا میں
انسان خدا بن جاتا ہے؟

برا مانیے مت میری بات کا
برا مانیے مت میری بات کا
میرے دل میں طوفاں ہے جذبات کا

لوگ ہیں بے خبر، آج سب کو اگر
زخم دل کے دکھا دوں تو کیا ہوگا؟
پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟

تجھے ناز اپنی جفاؤں پہ ہے
مجھے ناز ماں کی دعاؤں پہ ہے

کچھ لوگ سیانے کہتے ہیں
"یہ دولت آنی جانی ہے
یہ آج ہے تیرے پاس تو کیا
کل میری جیب میں آنی ہے"

تیرے دل میں اپنوں کی چاہت نہیں
تیرے دل میں اپنوں کی چاہت نہیں
میری جاں، یہ کوئی شرافت نہیں

یہ ادا، یہ چلن، یہ تیرا بانکپن
خاک میں میں ملا دوں تو کیا ہوگا؟

پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟
تیری بیباکیاں، تیری چالاکیاں
آج سب کو بتا دوں تو کیا ہوگا؟
پردہ چہرے سے ہٹا دوں تو کیا ہوگا؟



Credits
Writer(s): M Ashraf
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link