Ye Nukta Maloom

یہ نکتہ معلوم نہیں کیا گھر کے حصے داروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں کیا گھر کے حصے داروں کو
کون سہارا دیتا پے گرنے والی دیواروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں...

دل کی بات تو افشا ہوگی چاہے لب خاموش رہیں

دل کی بات تو افشا ہوگی چاہے لب خاموش رہیں

کون چھپائے سینے میں ارمانوں کے انگاروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں کیا گھر کے حصے داروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں...

آگے چل، ہاں، آگے چل، اے منزلِ عشق کے متلاشی

آگے چل، ہاں، آگے چل، اے منزلِ عشق کے متلاشی

کھل جائے گا راز، جو گردش دیتا ہے سیاروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں کیا گھر کے حصے داروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں...

مرنے والے کو یوں دیکھا، عارفؔ، اُس نے نزع کے وقت

مرنے والے کو یوں دیکھا، عارفؔ، اُس نے نزع کے وقت

جیسے سورج دیکھ رہا ہو ڈوبتے چاند ستاروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں کیا گھر کے حصے داروں کو
کون سہارا دیتا پے گرنے والی دیواروں کو
یہ نکتہ معلوم نہیں...



Credits
Writer(s): Khalil Ahmed, Khalid Mehmud Arif
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link